روزے کا بیان | حدیث | روزے کے مسائل | سوال جواب | نبی کریم ﷺ

روزے کا بیان 

اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے


اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کئے گئے جیسے اگلوں (یعنی تم سے پہلے لوگوں ) پر فرض ہوئے تھے کہ کہیں تمہیں پرہیز گاری ملے گنتی کے دن ہیں تو تم میں جو کوئی بیمار یا سفر میں ہوتو اسکے(یعنی رمضان کے) روزے اور دنوں میں(رکھے) اور جنہیں اس کی طاقت نہ ہو وہ بدلہ میں ایک مسکین کا کھانا(بطورِ فدیہ دےں)پھر جو اپنی طرف سے نیکی زیادہ کرے تو وہ اس کے لیے بہتر ہے اور روزہ رکھنا تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے اگر تم جانو۔ 
            (پارہ 2سورہ بقرہ آیت 184,183)

رمضان کا مہینہ جس میں قرآن اُترا لوگوں کے لیے ہدایت اور رہنمائی اور فیصلہ کی روشن باتیں تو تم میں جو کوئی یہ مہینہ پائے تو ضرور اس کے روزے رکھے اور جو بیمار یا سفر میں ہو تو اتنے روزے اور دنوں میں رکھے اللہ تعالیٰ تم پر آسانی چاہتا ہے اور تم پر دشواری نہیں چاہتا اور اس لیے کہ تم گنتی پوری کرو ۔       (پارہ 2سورہ بقرہ، آیت175

روزے کے متعلق احادیث مبارکہ

(1)
 حضرت ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : روزہ (جہنم کی آگ سے ) ڈھال ہے ۔ پس کوئی شخص(روزے میں ) فُحش بات کرے نہ جہالت کی بات کرے اگر کوئی شخص اس سے جھگڑا کرے یااس کو گالی دے تواس کو دو مرتبہ کہنا چاہیے کہ میں روزہ دار ہوں اور اس ذات کی قسم جس کے قبضہ و قدرت میں میری ( محمد ﷺ )کی جان ہے ۔ روزہ دار کے منہ کی بوُ ضرور اللہ کے نزدیک مُشک کی خوشبو سے بہتر ہے، وہ اپنے کھانے اور پینے کو اور اپنے نفس کے تقاضوں کو میری وجہ سے ترک کر تا ہے روزہ میرے لیے ہے اور میں اس کی جزادوں گا اور نیکی کا اجر دس گنا ہوتا ہے ۔
   (صحیح بخاری کتاب الصوم حدیث 1896 صفحہ 365) 

(2) 
حضرت سہل (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے : نبی پاک ﷺنے ارشاد فرمایا : جنت میں ایک دروازہ ہے جس کو ریان کہا جاتا ہے اس دروازہ سے قیامت کے دن روزہ دار داخل ہوں گے ان کے سوا کوئی اور داخل نہیں ہوگا کہا جائے گا، روزہ رکھنے والے کہاں ہیں پھر روزہ دار کھڑے ہوں گے اس دروازہ سے ان کے علاوہ اور کوئی داخل نہیں ہوگا پھر جب وہ داخل ہوجائیں گے تو اس دروازہ کو بند کردیا جائے گا اور پھر اس سے کوئی داخل نہیں ہوگا ۔
   (صحیح بخاری کتاب الصوم حدیث1896صفحہ374)

(3) 
حضرت ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے : نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جس نے شب ِقدر میں ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے قیام کیا تو ا سکے پہلے گناہوں کو معاف کردیا جائے گا اور جس نے ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھے تو اس کے پہلے گناہوں کو معاف کردیا جائے گا۔ 
(صحیح بخاری کتاب الصوم حدیث 1901 صفحہ383)

(4)
 حضرت ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے : رسول اکرم ﷺ نے ارشاد
 فرمایا :جس نے (روزہ رکھ کر بھی) جھوٹ بولنا نہیں چھوڑا تو اللہ تعالیٰ کو اس کے کھانے اور پینے کے چھوڑدینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔
(صحیح بخاری ، کتاب الصوم حدیث 1903صفحہ384)

(5) 
حضرت ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے : نبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایا: جب کوئی شخص (روزے میں ) بھول کر کھالے اور پی لے تو وہ اپنا روزہ پورا کرے (کیونکہ) اس کو اللہ تعالیٰ نے کھلایا اور پلایا ہے۔ 
 (صحیح بخاری کتاب الصوم حدیث 1933صفحہ426)

(6) 
حضرت انس بن مالک(رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے سرکار دوعالم ﷺنے ارشاد فرمایا : سحری کھایا کرو سحری کھانے میں برکت ہوتی ہے ۔
(صحیح مسلم کتاب الصیام حدیث 2445 صفحہ81)

(7)
 حضرت ابو سعید خدری (رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے سید عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص بھی ایک دن اللہ تعالیٰ کی راہ میں روزہ رکھے گا تو اللہ تعالیٰ جہنم کی آگ کو اس کے چہرے سے ستر سال کی مسافت تک دور کردے گا ۔ 
(صحیح مسلم ، کتاب الصیام حدیث 2607 صفحہ147)

(8)
حضر ت ابو ہریرہ(رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے نبی ا کرم ﷺ نے ارشاد فر مایا :جس نے بغیر شرعی اجاز ت اور بیماری کے رمضان شریف کا ایک روزہ بھی توڑا ( یا چھوڑ دیا ) تو اسے عمر بھر کے روزے بھی کفایت نہیں کر سکتے ۔ 
( سنن تر مذی جلد 1حدیث 701 صفحہ 395) 

(9)
 حضر ت ابو امامہ(رضی اللہ عنہ) کا بیان ہے کہ میں نے رسول ﷺ کی خد مت میں عر ض کیا کو نسا عمل افضل ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا اپنے اوپر روزہ لازم کر لو۔ کیونکہ کوئی دوسرا عمل اس کے برابر نہیں ہے ۔
 (سنن نسائی کتاب الصیا م جلد 2 حدیث2 222 صفحہ 57) 

(10)
حضرت جابر(رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے : سید عالم ﷺنے ارشاد فرمایا : ہر روزہ دار افطار کرنے پر اللہ تعالیٰ کی جانب سے جہنم سے آزادی پانے والے ہیں اور یہ اعلان ہر رات ہوتا ہے ۔  
 (سنن ابن ماجہ کتاب الصیام جلد 1حدیث 1632 صفحہ 514)

(11) 
حضرت ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے : نبی پاک ﷺ نے ارشاد فرمایا: ہرچیز کی زکوٰة ہے اور جسم کی زکوٰة روزہ ہے اور روزہ نصف صبر ہے 
 (سنن ابن ماجہ کتاب الصیام جلد1، حدیث 1734 صفحہ 541)

(12)
 حضرت ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے: نبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایا : اگر کسی نے ایک دن نفل روزہ رکھا اور زمین بھر اُسے سونا دیا جائے جب بھی اس کا ثواب پورا نہ ہوگا ۔ اس کاثواب تو قیامت کے ہی دن ملے گا ۔ 
(مسند ابی یعلی جلد 5حدیث6104صفحہ353) 

(13) 
حضر ت عبداللہ بن مسعود (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے : سرکاردوعالم ﷺے ارشاد فرمایا : اگر بندوں کو معلوم ہو تاکہ رمضان کیا چیز ہے تو میری اُمت تمنا کرتی کہ پورا سال رمضان ہی ہو ۔
 (صحیح ابن خزیمة ، کتاب الصیام جلد2 حدیث1886 صفحہ636)

(14)
حضرت سیدنا ضمرہ (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے : سید عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا :ماہ رمضان میں گھر والوں کے خرچ میں کشادگی کرو کیونکہ ماہ رمضان میں خرچ کرنا اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرنے کی طرح ہے ۔ 
 (الجامع الصغیر حدیث2716 صفحہ162)

(15)
 حضرت کعب بن عجرہ (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے نبی پاک ﷺ نے فرمایا سب لوگ منبر کے پاس حاضر ہوں ہم حاضر ہوئے جب آپ ﷺ منبر کے پہلے درجہ پر چڑھے کہا : آمین دوسرے پر چڑھے کہا :آمین ، تیسر ے پر چڑھے کہا : آمین جب منبر سے تشریف لائے تو ہم نے عرض کی آج ہم نے آپ ﷺسے ایسی بات سنی کہ کبھی نہ سنتے تھے فرمایا: جبرئیل (علیہ السلام)نے آکر عرض کی وہ شخص دور ہو جس نے رمضان پایا اور مغفر ت نہ کرائی میں نے کہا (آمین ) جب دوسرے درجہ پر چڑھا تو کہا وہ شخص دور ہو جس کے پاس میرا ذکر ہو اور وہ مجھ پر درود نہ بھیجے ۔ میں نے کہا : آمین ۔ جب تیسرے درجہ پر چڑھا کہا وہ شخص دور ہو جس کے ماں باپ دونوں یا ایک کو بڑھا پا آئے اوروہ انکی خدمت کر کے جنت میں نہ جائے ۔ میں نے کہا: آمین 
 (المستدرک جلد 5، حدیث 7338 صفحہ212)

(16)
 حضرت عبداللہ بن عمر (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے سرکارد وعالم ﷺ نے
 ارشادفرمایا : روزہ اور قرآن بندے کے لیے شفاعت کریں گے۔ روزہ کہے گا اے رب(عزوجل) میں نے کھانے اور خواہشوں سے دن میں اسے روک دیا میری شفاعت اس کے حق میں قبول فرما قرآن کہے گاا ے رب (عزوجل)میں نے اسے رات میں سونے سے باز رکھا میری شفاعت اس کے حق میں قبول فرما تو دونوں شفاعتیں قبول ہوںگی۔
      (المسند امام احمد بن حنبل جلد 2حدیث6637 صفحہ586)

روزے کے مسائل

سوال 1: بغیر سحری کے روزہ رکھنا کیسا ؟

جواب : بغیر سحری کے روزہ رکھنا جائز ہے روزہ ہوجاتا ہے کیونکہ روزے کیلئے سحری کرنا شرط نہیں ہے اسی طرح کسی کی آنکھ سحری میں نہ کُھلی اور وقت گزر گیا تو بغیر سحری کے روزہ رکھ سکتا ہے ۔ روزہ ہوجائے گا مگر مستحب یہ ہے کہ سحری کھا کرروزہ رکھے کہ حدیث ِپاک میں اسکی بہت فضیلتیں آئی ہیں ۔

 (1)
نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : اللہ (عزوجل) اور اُسکے فرشتے سحری کھانے والوں پر رحمت نازل فرماتے ہیں۔
           (صحیح ابن حبان جلد 5 حدیث 3458صفحہ194)

(2) 
نبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایا : سحری پوری کی پوری برکت ہے پس تم اسے نہ چھوڑ و چاہے یہی ہو کہ تم پانی کاایک گھونٹ پی لو ، بیشک اللہ (عزوجل) اور اسکے فرشتے رحمت بھیجتے ہیں سحری کرنے والوں پر ۔
  (مسند امام احمدبن حنبل جلد 4 حدیث 11396صفحہ88)

(3) 
نبی کریمﷺنے فرمایا: سحری کھایا کرو کیونکہ سحری میں برکت ہے۔
      (صحیح بخاری کتاب الصوم حدیث 1923 صفحہ411)

سوال 2: روزے کی حالت میں مسواک یا ٹوتھ پیسٹ کرنا کیسا ؟

جواب : روزے کی حالت میں مسواک کرنا جائز ہے بلکہ ہرو ضو کے ساتھ مسواک کرنا سنت اور باعث ِ جزا (ثواب ) ہے لیکن اگر مسواک چبانے سے ریشے چھوٹیں یا مزہ (حلق میں ) محسوس ہوتو ایسی مسواک روزے میں نہیں کرنی چاہیے برش کا حکم بھی مسواک ہی کی طرح ہے البتہ اس بات کی احتیاط کریں کہ ٹوتھ پیسٹ کے ذرات حلق میںنہ جائیں اکثر لوگوں میں مشہور ہے کہ دوپہر کے وقت مسواک نہیں کرنی چاہیے کہ مکروہ ہے یہ ہمارے مذہب کے خلاف ہے ۔
   (فتاویٰ رضویہ جلد 10 صفحہ511۔بہار شریعت جلد 1صفحہ997)

سوال 3: کن ایام میں روزہ رکھنا حرام ہے ؟

جواب : عیدالفطر ، عیدالاضحی اور 11،12،13ذی الحج کے دن روزہ رکھنا مکروہ تحریمی ہے۔
(فتاویٰ عالمگیری جلد 2صفحہ10۔فتاویٰ فقیہ ملت جلد 1صفحہ342۔
بہار شریعت جلد 1صفحہ967)

سوال 4: مُشّت زنی (یعنی اپنے ہاتھ سے اپنے اوپر غسل واجب کرلینا ) کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں ؟

جواب : مُشّت زنی کے سبب اگر منی اپنی جگہ سے شہوت کیساتھ جدا ہو کر عضو سے نکلی تو غسل واجب ہوجائے گا اور روزہ کی حالت میں روزہ یاد ہوتے ہوئے یہ کام کیا تو روزہ فاسد ہوجائے گا اور یہ نہایت برُا فعل ہے حدیث پاک میںایسے شخص پر لعنت کی گئی ہے لہٰذا اس سے تو بہ کرنا لازم ہے۔
 (فتاویٰ عالمگیری جلد2 صفحہ23۔فتاویٰ فیض الرسول جلد 1صفحہ168۔ بہار شریعت جلد 1صفحہ989)

سوال 5: روزے کی حالت میں جھوٹ ، غیبت ، چغلی کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے ؟ 

جواب : جھوٹ ، غیبت ، چغلی ، گالی دینا ، بیہودہ بات کرنا ، کسی کو تکلیف دینا کہ یہ چیزیں ویسے بھی ناجائز و حرام ہیں اور روزہ کی حالت میں تو اور زیادہ حرام اور ان کی وجہ سے روزہ میں کراہت آتی ہے اور روزے کی نورانیت چلی جاتی ہے احادیث مبارکہ میں بھی اسکے متعلق وعیدیں آئی ہیں ۔ 

(1)
 نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : جو بُری بات کہنا اور اس پر عمل کرنا اور جھوٹ بولنا نہ چھوڑے تو اللہ تعالیٰ کو اس کی کچھ حاجت نہیں کہ اس نے کھانا پینا چھوڑدیا ہے ۔  
      (صحیح بخاری کتاب الصوم حدیث 1903صفحہ 384)


(2) 

نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا بہت سے روزہ دارایسے ہیں کہ انہیں روزہ سے سوائے پیاس کے کچھ حاصل نہیں ہو تا اور بہت سے رات میں قیام کرنے والے ایسے ہیں کہ انہیںجاگنے کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا ۔ (سنن ابن ماجہ جلد 1حدیث 1679صفحہ526)
(3)
نبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایا : روزہ صرف کھانے پینے سے رُکنے کا نام نہیں ہے بلکہ لغو(فضول ) اور بےہودہ باتوں سے بچنا ، اصل روزہ ہے اوراگر تمہیں کوئی گالی دے اور بُرا بھلا کہے تو تم آگے سے صرف اتنا کہہ دو کہ میں روزے دار ہوں۔ 
( المستدرک جلد2حدیث1570صفحہ99)
(4) 
نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا : روزہ سیرہے جب تک اسے پھاڑا نہ ہو عرض کی گئی کس چیز سے پھاڑا جائے گا،ارشاد فرمایا : جھوٹ یا غیبت سے۔  
 (المعجم الاوسط جلد 3 حدیث4536صفحہ264) 
(5)
نبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایا : جب تم میں سے کوئی روزے سے ہو تو وہ بے حیائی کی باتیں نہ کرے ، نہ جہالت کا اظہار کرے اور نہ شور کر ے اور کوئی شخص اسکو گالی دے یا اس سے لڑے تو اسے چاہیے کہ اُسے کہہ دے کہ میں روزے سے ہوں 
(سنن ابن ماجہ جلد 1حدیث1680ص 526) 
اس لیے ہمیں روزے کی حالت میں بھی اور اس کے علاوہ بھی گناہوں سے بچنا چاہیے ۔ 

سوال 6: اگر روزہ کی حالت میں منہ میں مکھی چلی جائے تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں ؟

جواب :روزے کی حالت میں اگر مکھی منہ میں چلی جائے تو روزہ نہیں ٹوٹے گا لیکن اگر قصدا ً (جان بوجھ کر)نگلی توروزہ جاتا رہے گا ۔  
    (بہار شریعت جلد 1صفحہ983) 

سوال 7: اگر روزہ کے دوران کٹھی ڈکاریں آئیں تو اس سے روزہ پر کوئی فرق پڑے گا یا نہیں ؟

جواب : روزے کے دوران کٹھی ڈکاریں آنے سے روزے پر کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ 
(فتاویٰ رضویہ جلد10، صفحہ486)

 سوال 8: دھواں اور گردوغبار کے حلق میں چلے جانے سے روزہ ٹوٹے گا یا نہیں ؟ 

جواب : دھواں یا گردوغبار کے حلق میں چلے جانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا لیکن اگرجان بوجھ کر حلق میں پہنچایا (مثلاً اگربتی جل رہی تھی اور اس کی طرف منہ کرکے دھوئیں کو ناک سے کھینچا تو اب روز ہ جاتارہے گا(۔
 (فتاویٰ رضویہ جلد 10صفحہ492۔بہار شریعت جلد 1صفحہ982)

سوال 9: وضو یا غسل کرنے کے بعد کچھ تری منہ میں رہ جاتی ہے اسے نگلنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں ؟

جواب : وضو یا غسل میں کلی کرنے کے بعد منہ میں کچھ تری باقی رہ جاتی ہے اسکو نگل لینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔ 
  ( بہار شریعت جلد 1صفحہ 982۔فتاویٰ رضویہ جلد 10 صفحہ496)

سوال 10:روزے کی حالت میں انجکشن لگواناکیسا ؟

جواب : روزے کی حالت میں انجکشن لگوانے کے متعلق علمائے کرام کی دو رائے ہیں بعض کے نزدیک روزہ ٹوٹ جائے گا اور بعض کے نزدیک نہیں ٹوٹے گا اس لیے اگر شدید حاجت ہوتو روزے کی حالت میں انجکشن لگوالیا جائے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ 
(فتاویٰ فیض الرسول جلد1صفحہ516۔فتاویٰ مصطفویہ صفحہ10۔
روزے کے جدیدمسائل صفحہ22۔فتاویٰ بریلی شریف صفحہ359) 
اور اگر شدید حاجت نہ ہو تو روزے کی حالت میں انجکشن نہ لگوایا جائے کہ بچنا بہتر ہے ۔ 

سوال 11: روزے کی حالت میں خواتین کا میک اپ کرنا ، لپ اسٹک لگانا ، ہیر کٹنگ کرانا کیسا ہے ؟

جواب : روزے کی حالت میں خواتین کا میک اپ کرنا جائز ہے بشرطیکہ غیر محرم مردوں کے سامنے بے پردگی اور نمودو نمائش مقصود نہ ہو ، اور لپ اسٹک لگانا جائز ہے بشرطیکہ اس کے اجزاءترکیبی میں کوئی ناپاک چیز شامل نہ ہوا ور اگر لپ اسٹک واٹرپروف ہے اور اس کے لگے رہنے کی وجہ سے ہونٹوں کی جلد وضو کے دوران پانی سے تر نہیں ہوتی تو وضو مکمل طور پر ادا نہیں ہوگا ۔ اور ایسے نا تمام وضو سے نماز صحیح ادا نہیں ہوگی اور جو چیز کسی شرعی فرض کی صحتِ ادا میں مانع (رکاوٹ) بن جائے وہ جائز نہیں ہے ۔ ہیئرکٹنگ اگر معمولی مقدار میں ہو مثلاً لمبائی میں بالوں کو برابر رکھنا ہو تو اس حد تک جائز اور اگر اتنی مقدار ہو جس سے مردوں کے ساتھ مشابہت پیدا ہو تو ناجائز ہے کیونکہ حدیث پاک میں ہے : حضرت ابن عباس
( رضی اللہ عنہما) سے روایت ہے : نبی کریم ﷺنے مردوں کی مشابہت اختیارکرنے والی عورتوں اور عورتوں کی مشابہت اختیار کرنے والے مردوں پر لعنت فرمائی ہے ۔
 (سنن ابو داﺅد جلد 3حدیث 697، صفحہ242)( تفہیم المسائل جلد1صفحہ190)

سوال12: روزے کی حالت میں کسی ضرورت مند مریض کو خون دینا کیسا ؟

جواب : روزے کی حالت میں ضرورت مند مریض کو خون دینا یا اپنے کسی ٹیسٹ کیلئے خون دینا جائز ہے اس سے روز ہ نہیں ٹوٹے گا کیونکہ حدیث ِپاک میں ہے کہ بدن میں کوئی چیز جانے سے روزہ ٹوٹتا ہے نہ کہ خارج ہونے سے۔ البتہ اتنازیادہ خون نہ نکالا جائے کہ روزہ پورا کرنے کی استطاعت باقی نہ رہے ۔ 
 (تفہیم المسائل جلد 2صفحہ 194۔روزے کے مسائل صفحہ21)

سوال13: اگرروزے کی حالت میں دانتوں سے خون نکل آئے تو روزہ ٹوٹ جائے گا یا نہیں ؟

جواب : روزے کی حالت میں دانتوں سے خون نکلا اور حلق سے نیچے نہ اُترا تو اس صورت میں روزہ نہیں ٹوٹے گا ۔ 
  (الدرالمختار جلد 3صفحہ421۔بہار شریعت جلد 1صفحہ 983)

سوال 14:روزے کی حالت میں انہیلر کا استعمال کرنا کیسا ؟

جواب :روزے کی حالت میں انہیلر استعمال کرنا جائز نہیںاگر استعمال کیا تو اس سے روزہ ٹوٹ جائے گا۔   
(تفہیم المسائل جلد 2، صفحہ190۔فتاویٰ بریلی شریف صفحہ360۔روزے کے جدید مسائل صفحہ33)

سوال 15: اگر روزے کی حالت میں آنسو کے قطرات منہ میں چلے جائیں تو روزے کا کیا حکم ہوگا؟

جواب : روزے کی حالت میں آنسو کے ایک یا دوقطرات منہ میں چلے گئے اور حلق سے نیچے اُتر گئے تو اس سے روزہ نہیںٹوٹے گا لیکن اگر زیادہ قطرات منہ میں چلے جائیں کہ ان کی نمکینی پورے منہ میں محسوس ہو تو روزہ فاسد ہوجائے گا پسینہ کا بھی یہی حکم ہے ۔ 
(فتاویٰ عالمگیری جلد 2صفحہ21۔ بہار شریعت جلد 1صفحہ988)

سوال 16: روزے کی حالت میں خوشبو سونگھنا اور اسے کپڑوں پر لگانااور بال و ناخن کٹوانا کیسا اور ان میں تیل لگانا کیسا ؟

جواب : روزے کی حالت میں خوشبو سونگھنا اور اِسے کپڑوں پر لگاناجائز ہے اسی طرح روزے کی حالت میں ناخن اور بال بھی کٹواسکتے ہیں اور بالوں کوتیل بھی لگاسکتے ہیں ۔
(فتاویٰ رضویہ جلد 10صفحہ511۔فتاویٰ بریلی صفحہ358۔تفہیم المسائل جلد 2صفحہ188)

سوال 17: اگر کوئی شخص اس وقت اٹھے کہ سحری کا وقت بہت کم رہ گیا ہو اور غسل بھی واجب ہوتو اس صورت میں کیا کرنا چاہیے ؟ 

جواب : اس صورت میں ہاتھ دھو کر کلی کر لیں اور ناک میں پانی چڑھا لیں پھر سحری کرلیں اور سحری کرنے کے بعد سہولت کے مطابق غسل کر لیں اس سے روزے پر کو ئی فرق نہیں پڑیگا ۔ البتہ غسل جنابت میں اتنی تاخیر نہ کی جائے کہ ایک فرض نماز کا وقت نکل جائے ۔
 (تفہیم المسائل جلد1صفحہ188۔روزے کے جدید مسائل صفحہ48)

سوال 18: اگر روزہ دار کے جسم میں کہیں زخم ہو اور اس میں سے خون یا پیپ وغیرہ نکل جائے تو اس سے روزے پر اثر پڑے گا یا نہیں ؟

جواب : جسم سے خون یا پیپ نکلنے سے روزہ پر کوئی اثر نہیں پڑتا ۔ (فتاویٰ بریلی صفحہ312)

سوال 19: افطاری کی مسنون دعاروزہ کھولنے سے پہلے پڑھنی چاہیے یا روزہ کھولنے کے بعد پڑھنی چاہیے ؟ 

جواب : افطاری کی مسنون دعا روزہ کھولنے کے بعد پڑھنی چاہیے، اس لیے افطاری کرنے سے پہلے بسم اللہ پڑھی جائے اور افطاری کے بعد یہ مسنون دعا پڑھ لی جائے : حدیث پاک میں ہے : جب نبی کریم ﷺافطاری فرمالیتے تو یہ دعا پڑھتے :اَللّٰھُمَّ لَکَ صُم ±تُ وَ عَلٰی رِز ±قِکَ اَف ±طَر ±تُ :    (سنن ابوداﺅد جلد 2، حدیث 586، صفحہ229)
(فتاویٰ رضویہ جلد 10، صفحہ633۔فتاویٰ فیض الرسول جلد 1صفحہ516)

سوال 20: اگر روزے کی حالت میں قے آجائے تو اس سے روزہ ٹوٹ جائے گایا نہیں؟

جواب : روزے کی حالت میں اگر خود بخود قے آجائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، چاہے قے منہ بھر ہو یا نہ ہو ، ہاں اگر جان بوجھ کر روزہ یاد ہوتے ہوئے قے کی اور قے منہ بھر ہے (یعنی اسے بلا تکلف نہ روکا جاسکے ) تو اس صورت میں روزہ ٹوٹ جائے گا جبکہ قے میں کھانا یا پانی یا صفرا (یعنی کڑوا پانی ) یا خون آئے اگر قے میں صرف بلغم نکلا تو روزہ نہیں ٹوٹے گا اگرچہ قے منہ بھرہی کیوں نہ ہو، روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ خلاصہ یہ کہ اگر قے میں یہ تین شرائط پائی جائیں تو روزہ ٹوٹے گا (i) جان بوجھ کر قے کرنا(ii) اور قے کامنہ بھرہونا(iii) اس میں کھانا اورصفرا کا نکلنا۔ اگر ان شرائط میں سے ایک شرط بھی کم ہوئی تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔
(فتاویٰ عالمگیری جلد 2صفحہ21۔ وقار الفتاویٰ جلد 2صفحہ429۔ بہار شریعت جلد 1صفحہ988)

سوال 21: روزے کی حالت میں کسی چیز کا چکھنا کیسا ؟

جواب : روزہ دار کا بلاعذر کسی چیز کا چکھنا یا چبانا مکروہ ہے چکھنے کیلئے عذر یہ ہے کہ مثلاً عورت کا شوہر بد مزاج ہے کہ نمک کم و بیش ہوگا تو اسکی ناراضگی کا باعث ہوگا اس وجہ سے چکھنے میں حرج نہیں چبانے کیلئے عذریہ ہے کہ اتنا چھوٹا بچہ کہ روٹی نہیں کھا سکتا اور کوئی نرم غذا نہیں جو اُسے کھلائی جائے نہ حیض و نفاس والی یا کوئی اور بے روزہ عورت ہے جو اُسے چبا کر دےدے ، توبچہ کے کھلانے کیلئے روٹی وغیرہ چبانا مکروہ نہیں اور یاد رکھیں کہ چکھنے کہ وہ معنی نہیں جو آج کل عام محاورہ ہے یعنی کسی چیز کا مزہ دریافت کرنے کیلئے اُس میں سے تھوڑاسا کھالینا کہ یوں تو کراہیت کیسی، روزہ ہی جاتا رہے گا بلکہ کفارہ کے شرائط پائے جائیں تو کفارہ بھی لازم ہوگا بلکہ چکھنے سے مراد یہ ہے کہ زبان پر رکھ کر مزہ دریافت کرلیں اور اسے تھوک دیںاور اس میں سے حلق میں کچھ نہ جانے پائے ۔ 
(الدر المختار جلد 3صفحہ453۔ بہار شریعت جلد 1صفحہ996۔ فتاویٰ رضویہ جلد 10، صفحہ501)

سوال 22: روزے کی حالت میں وضو یا غسل کرتے ہوئے غرغرہ کرنا ضروری ہے یا نہیں ؟

جواب : روز ے دار کو وضو یاغسل کرتے ہوئے غرغرہ کرنا مکروہ ہے اس لیے نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس میں پانی کے حلق سے نیچے اترجانے کا امکان ہوتا ہے ۔ غیر روزہ دار کیلئے غرغرہ کرنا سنت ہے ۔     
(فتاویٰ رضویہ جلد 1، صفحہ 594)

سوال 23: اگر کسی شخص کے اوپر کافی روزوں کی قضا ہو اور وہ روزے رکھنے کی بجائے اس کا فدیہ اداکردے تووہ بری الذمہ ہو جائے گا یا نہیں جبکہ اس کے اندر روزہ رکھنے کی طاقت موجود ہو ؟

جواب : جب تک اس شخص کے اندر روزہ رکھنے کی طاقت ہوتو وہ فدیہ ادا کرنے سے ہر گزبری الذمہ نہیں ہوگا اس پر تمام روزوں کی قضا فرض ہے ۔
 (فتاویٰ امجدیہ جلد 1صفحہ396۔ فتاویٰ فقیہ ملت جلد 1صفحہ341)

سوال 24: رمضان المبارک میں اگر کوئی شخص روزہ جان بوجھ کر توڑدے تو اس کا کیا کفارہ ہے ؟ 

جواب : جان بوجھ کر روزہ توڑدینے کی صورت میں کفارہ یہ ہے کہ ایک غلام آزاد کرے
 ( اب اس کا دور نہیں ہے ) اگر غلام نہ ہوتومسلسل 61روزے رکھے مسلسل بغیر وقفہ کے (یعنی 60روزے کفارے کے اور ایک روزہ قضا کا ) رکھے ۔ اگر درمیان میں ایک دن بھی وقفہ پڑگیا تو پھر دوبارہ دو ماہ کے روزے رکھنے ہوں گے کیونکہ پہلے کے روزے حساب میں شامل نہیں ہوں گے ، اگر اس شخص میںروزے رکھنے کی طاقت نہ ہوتو ساٹھ مسکینوں کو دو وقت کا کھانا پیٹ بھر کر کھلائے ۔
(فتاویٰ فقیہ ملت جلد 1صفحہ333۔بہارشریعت جلد 1صفحہ994۔ انوار الفتاویٰ جلد 1صفحہ264)

نوٹ : جس جگہ روزہ توڑنے سے کفارہ لازم آتا ہے اس میں شرط یہ ہے کہ رات ہی سے رمضان کے روزے کی نیت کی ہو ۔ اگر دن میں نیت کی اور توڑدیا تو کفارہ لازم نہیں صرف قضاءکافی ہے ۔
  (بہار شریعت جلد 1صفحہ99)

سوال 25: وہ کونسی وجوہات ہیں جن کی بناءپر روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے ؟

جواب :مسافرپر، حاملہ اور د ودھ پلانے والی خواتین کو روزہ مُعاف ہے حضرت انس بن مالک (رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے : نبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایا : اللہ تعالیٰ نے مسافر سے آدھی نماز معاف فرمادی (یعنی چارکعت والی فرض نماز دورکعت پڑھے ) اور مسافر اور دودھ پلانے والی اور حاملہ خواتین سے روزہ مُعاف فرمادیا کہ انکو اجازت ہے کہ اس وقت نہ رکھیں بعد میں وہ اپنے روزوں کی مقد ار پوری کرلیں ۔ 
 (ترمذی شریف جلد1حدیث693صفحہ391) 
اگر مریض مرض کے بڑھ جانے یا دیر سے اچھا ہونے یا تندرست کو بیمار ہوجانے کا گمان غالب ہوتو ان کو اجازت ہے کہ اس دن روزہ نہ رکھے ۔
 (بہار شریعت جلد 1صفحہ1003)

سوال 26: دو رحاضر میں بعض صورتوں میں سفر پُر سہولت ہوگیا ہے بطور خاص ائیر کنڈیشنر بس یا ٹرین کی ائیر کنڈیشنر بوگی یا جہاز میں تو کوئی زیادہ مشقت پیش نہیں آتی ، کیاان صورتوں میں بھی روزہ چھوڑنا جائز ہے ؟

جواب : بلا شبہ فی زمانہ بعض صورتوں میں سفر بہت پُرسکون ہوگیاہے مگر اس سکون و آسانی کے باوجود بھی مسافر پرلازم نہیں ہے کہ وہ اس سفر میں روزہ 
رکھے کیونکہ سفر میں روزہ نہ رکھنے کی رخصت نصِ قطعی سے ثابت ہے 

اللہ(عزوجل) ارشادفرماتا ہے :

 تو تم میں جو کوئی بیمار یا سفر میں ہو تو اتنے روزے اور دنوں میں رکھے۔ 
  ( پارہ 2سورة البقرہ آیت 184)

اور حدیث پاک میں ہے حضرت انس بن مالک(رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے : حضور اکرم ﷺنے ارشاد فرمایا : اللہ تعالیٰ نے مسافر سے آدھی نماز معاف فرمادی (یعنی چار رکعت والی فرض نماز دورکعت پڑھے )اور مسافر اوردودھ پلانے والی اور حاملہ سے روزہ معاف فرمادیاہے۔ 
     (ترمذی شریف جلد 1 حدیث693 صفحہ391)

کہ ان کو اجازت ہے کہ اس وقت نہ رکھیں بعد میں وہ مقدار پوری کرلیں  سفر اور حمل اور بچہ کو دودھ پلانا اور مرض اور بڑھاپا اور خوف وہلاک واکراہ و نقصانِ عقل اور جہاد یہ سب روزہ نہ رکھنے کیلئے عذر ہیں ۔ ان وجوہات کی بنا ءپر اگر کوئی روزہ نہ رکھے تو گنہگار نہیں ، سفرسے مُراد شرعی سفر ہے (یعنی اتنی دور جانے کے ارادے سے کہ یہاں سے وہاں تک تین دن (تقریباً ساڑھے 92کلو میٹر ) کی مسافت ہواورپندرہ دن سے کم ٹھہرنے کی نیت ہو: اگرچہ وہ سفر کسی ناجائز کام کیلئے ہو ۔ 
(الدرالمختار جلد 2صفحہ 462 ۔بہار شریعت جلد 1صفحہ1002۔جدید روزے کے مسائل صفحہ50)
بہر حال اگر سفر میں مشقت نہ ہواور آسانی سے روزہ رکھا جاسکتا ہو تو روزہ رکھنا بہتر ہے ۔ 

سوال 27: اگر ایک شخص کافی بوڑھا ہے کہ روزہ رکھنے کی طاقت نہیں رکھتا تو وہ فدیہ دے سکتا ہے ؟

جواب : روزے کے فدیے کے حوالے سے اس کی چند صورتیں ہیں (1) شیخ فانی یعنی وہ بوڑھا جس کی عمر ایسی ہوگئی کہ اب روز بروز کمزور ہوتا جائے گا ۔ جب وہ روزہ رکھنے سے عاجز ہو یعنی نہ اب رکھ سکتا ہے نہ آئندہ روزے رکھنے کی طاقت آنے کی اُمید ہے تو اس صورت میں روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے۔ لہٰذا اس صورت میں ہر روزے کے بد لہ میں (بطورِ فدیہ ) ایک صدقہِ فطر ( یعنی دو کلو پچاس گرام گندم یا آٹا ) کی مقدار یا اسکی رقم مسکین کو دیدے (2) اگر بوڑھا شخص گرمیوں میں روزہ نہیں رکھ سکتا تو نہ رکھے مگر سردیوں میں رکھنا فرض ہے (3) اگر فدیہ دینے کے بعد بوڑھے شخص میں طاقت آگئی تو دیا ہوا فدیہ صدقہ نفل ہوگیا اور روزوں کی قضا ءکرنا اس کے لیے ضروری ہوگا ۔
(فتاویٰ عالمگیری جلد 2 صفحہ27۔الدرالمختار جلد 3صفحہ481۔بہار شریعت جلد 1صفحہ1006)

سوال28 : کیا سحری کا وقت اذانِ فجر پر ختم ہوتا ہے اورفجر کی اذان تک سحری کرتے رہنا کیسا؟

جواب : سحری کا وقت طلوعِ فجر تک ہوتا ہے اس کے بعد اگر کسی نے کھایا یا پیا تو اس کا روزہ نہیں ہوگا،کیونکہ اذانِ فجر اس وقت دی جاتی ہے جب سحری کا وقت ختم ہوچکا ہوتا ہے ۔ 
اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے: 
اور کھاتے پیتے رہو ، یہاں تک کہ فجر کا سفید دھاگہ (رات کے ) سیاہ دھاگے سے ممتاز ہوجائے، پھر روزہ کو رات آنے تک پوراکرو۔
    (پارہ 2سورہ بقرہ آیت187)
(آجکل اکثر لوگ اذانوں تک کھا تے پیتے رہتے ہیںیاد رکھیں جو لوگ ایسا کرتے ہیں ان کے روزے نہیں ہوتے ، اس لیے ہر شخص کو چاہیے کہ اسلامی کیلنڈر حاصل کرے اور اس کے مطابق سحری و افطاری کرے ، بہتر ہے کہ سحری میں جو وقت اسلامی کیلنڈر پر لکھا ہو اس سے پانچ منٹ پہلے سحری بند کردے اور افطاری کا جو وقت کیلنڈر پر لکھا ہو اس سے پانچ منٹ بعد افطاری کرے)