*_"Quran Surah Tafseer Surat-ul-Baqra AN:128-130"_*
*——————————————————————*
*💥..❀تفسیرِ مبارکہ کے موضوعات❀..💥*
*——————————————————————*
*1...*
عبادت کے طریقے سیکھنا حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ
وَالسَّلَام کی سنت ہے:
*2...*
آیت *’’وَ یُعَلِّمُهُمُ الْكِتٰبَ وَ الْحِكْمَةَ‘‘*
سے معلوم ہونے والے مسائل:
*3...*
سچے دین کی پہچان یہ ہے کہ وہ سلف صالحین کا دین ہو:
*——————————————————————*
*◉...❁✾ "بِسْمِ اللّٰهِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ" ✾❁...◉*
*——————————————————————*
Quran Surah
🌹👈 ```رَبَّنَا وَ اجْعَلْنَا مُسْلِمَیْنِ لَكَ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِنَاۤ اُمَّةً مُّسْلِمَةً لَّكَ ۪- وَ اَرِنَا مَنَاسِكَنَا وَ تُبْ عَلَیْنَاۚ - اِنَّكَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ (۱۲۸)```
*رَبَّنَا وَ ابْعَثْ فِیْهِمْ رَسُوْلًا مِّنْهُمْ یَتْلُوْا عَلَیْهِمْ اٰیٰتِكَ وَ یُعَلِّمُهُمُ الْكِتٰبَ وَ الْحِكْمَةَ وَ یُزَكِّیْهِمْؕ - اِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ۠ (۱۲۹)*
```❗وَ مَنْ یَّرْغَبُ عَنْ مِّلَّةِ اِبْرٰهٖمَ اِلَّا مَنْ سَفِهَ نَفْسَهٗؕ - وَ لَقَدِ اصْطَفَیْنٰهُ فِی الدُّنْیَاۚ - وَ اِنَّهٗ فِی الْاٰخِرَةِ لَمِنَ الصّٰلِحِیْنَ (۱۳۰)```
*🌱👈 تَرجَمَۂِ کَنْزُالعِرفَانْ شَرِیْفْ وَ تَفْسِیْر صِرَاطُ الْجِنَانْ شَرِیْفْ:*
اے ہمارے رب:اورہم دونوں کو اپنا فرمانبردار رکھ
اور ہماری اولاد میں سے ایک ایسی امت بنا جو تیری فرمانبردار ہو اور ہمیں ہماری
عبادت کے طریقے دکھا دے اور ہم پر اپنی رحمت کے ساتھ رجوع فرما بیشک تو ہی بہت
توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے۔
*اے ہمارے رب! اور ان کے درمیان انہیں میں سے ایک رسول بھیج
جواِن پر تیری آیتوں کی تلاوت فرمائے اور انہیں تیری کتاب اور پختہ علم سکھائے اور
انہیں خوب پاکیزہ فرمادے۔ بیشک تو ہی غالب حکمت والاہے۔*
❗اور ابراہیم کے دین سے وہی منہ پھیرے گا جس نے خود کو احمق بنا
رکھا ہو اور بیشک ہم نے اسے دنیا میں چن لیا اور بیشک وہ آخرت میں ہمارا خاص قرب
پانے والوں میں سے ہے۔
*🌸👈 {وَ اجْعَلْنَا مُسْلِمَیْنِ: اور ہمیں فرمانبردار رکھ۔}*
سبحان اللہ ، وہ حضرات اللہ تعالیٰ کے مطیع و مخلص
بندے تھے پھر بھی یہ دعا اس لیے مانگ رہے ہیں کہ مزید اطاعت و عبادت و اخلاص اور
کمال نصیب ہو۔ حضرت ابراہیم اور حضرت اسمٰعیل عَلَیْہِمَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام
معصوم ہیں ،آپ کی طرف سے توبہ تواضع یعنی عاجزی ہے اور اللہ والوں کے لیے تعلیم
ہے۔ خانہ کعبہ اور اس کا قرب قبولیت کا مقام ہے ،یہاں دعا اور توبہ کرناسنت
ِابراہیمی ہے۔
*🎋👈 {وَ اَرِنَا مَنَاسِكَنَا: اور ہمیں ہماری عبادت کے طریقے دکھا۔}*
معلوم ہوا کہ عبادت کے طریقے سیکھنا حضرت ابراہیم
عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَام کی سنت ہے۔اس کیلئے دعا بھی کرنی چاہیے اور کوشش
بھی۔ بغیر طریقہ سیکھے عبادت کرنا اکثر عبادت کو ضائع کرتا ہے۔
❗حضرت انس بن مالک رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،
رسول کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:
*"ہر مسلمان پر علم سیکھنا فرض ہے۔"*
(ابن ماجہ، کتاب السنّۃ، باب فضل العلماء۔۔۔ الخ، ۱ /
۱۴۶، الحدیث: ۲۲۴)
▪فرض عبادت کا طریقہ و مسائل سیکھنا بھی اسی میں داخل ہے۔
*🌽👈
{رَبَّنَا وَ ابْعَثْ: اے ہمارے رب ! اور بھیج۔}*
حضرت ابراہیم اور حضرت اسمٰعیل عَلَیْہِمَا
الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی یہ دُعا سیدِ انبیاء صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ
وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لیے تھی۔ خانہ کعبہ کی تعمیر کی عظیم خدمت بجالانے اور توبہ
و استغفار کرنے کے بعد حضرت ابراہیم اور حضرت اسمٰعیل عَلَیْہِمَا الصَّلٰوۃُ وَ
السَّلَام نے یہ دعا کی کہ:
*یارب! عَزَّوَجَلَّ، اپنے حبیب ،نبی آخر الزماں صَلَّی اللہُ
تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو ہماری نسل میں ظاہر فرما اور یہ شرف ہمیں
عنایت فرما۔*
🥀👈
یہ دعا قبول ہوئی اور ان دونوں بزرگوں کی نسل میں حضور
پر نور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کی تشریف آوری ہوئی۔
Hadith
🍂👈
امام بغوی نے ایک حدیث روایت کی کہ حضور اکرم صَلَّی
اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:
*’’میں اللہ تعالیٰ کے نزدیک خاتم النبیین لکھا ہوا تھاحالانکہ
حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا خمیر تیار ہو رہا تھا، میں تمہیں
اپنے ابتدائے حال کی خبر دوں ، میں دعائے ابراہیم ہوں ، بشارت عیسیٰ ہوں ، اپنی
والدہ کے اس خواب کی تعبیر ہوں جو انہوں نے میری ولادت کے وقت دیکھی اور ان کے لیے
ایک بلند نور ظاہر ہوا جس سے ملک شام کے ایوان اور محلات ان کے لیے روشن ہوگئے۔*
(شرح السنۃ، کتاب الفضائل، باب فضائل سید الاولین والآخرین
محمد صلی اللہ علیہ وسلم، ۷ / ۱۳، الحدیث: ۳۵۲۰)
Hadith
🍒👈اس حدیث میں دعائے ابراہیم سے یہی دعا مراد ہے جو اس آیت میں
مذکور ہے، اللہ تعالیٰ نے یہ دعا قبول فرمائی اور آخر زمانہ میں حضور سید الانبیاء
محمد مصطفٰی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کو مبعوث فرمایا ۔
*(اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی اِحْسَانِہٖ)*
(خازن، البقرۃ، تحت الآیۃ: ۱۲۹، ۱ /
۹۱)
*💞👈
{وَ یُعَلِّمُهُمُ الْكِتٰبَ وَ الْحِكْمَةَ: اور انہیں
تیری کتاب اور پختہ علم سکھائے
آیت میں کتاب سے مراد قرآن پاک اور اس کی تعلیم
سے اس کے حقائق و معانی کا سکھانا مراد ہے۔ اور حکمت میں سنت، احکامِ شریعت اور
اسرار وغیرہ سب داخل ہیں۔ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے حضور
اقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کے متعلق بہت سی دعائیں
مانگیں جو رب تعالیٰ نے لفظ بلفظ قبول فرمائیں۔
*🌱👈
حضور پر نورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّمَ* مومن جماعت میں ، مکہ معظمہ میں پیدا ہوئے، رسول ہوئے، صاحب ِ کتاب
ہوئے، آیات کی تلاوت فرمائی، امت کو کتابُ اللہ سکھائی، حکمت عطا فرمائی، ان کے
نفسوں کا تزکیہ کیا، اسرارِ الہٰی پر مطلع کیا ۔
Quran Surah
*💠👈
آیت* ’’وَ یُعَلِّمُهُمُ الْكِتٰبَ وَ الْحِكْمَةَ‘‘
*سے معلوم ہونے والے مسائل:*
اس آیت سے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی
عَنْہُم کی بھی شان معلوم ہوئی کہ حضوراکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ
وَاٰلِہ وَسَلَّمَ نے جن کو کتاب وحکمت سکھائی اور جنہیں پاک و صاف کیا ان کے
اولین مصداق صحابہ ہی تو تھے۔ نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ پورا قرآن آسان نہیں ورنہ
اس کی تعلیم کے لئے حضور انور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ
نہ بھیجے جاتے۔
*🌺👈
جو کہے کہ قرآن سمجھنا بہت آسان ہے اسے کسی بڑے عالم
کے پاس لے جائیں ، پندرہ منٹ میں حال ظاہر ہوجائے گا۔*
Hadith
یہ بھی معلوم ہوا کہ قرآن کے ساتھ حدیث کی بھی
ضرورت ہے۔ *’’اَلْحِكْمَةَ‘‘* کا ایک معنیٰ سنت بھی کیا گیا ہے جیسا کہ مشہور
مفسرحضرت قتادہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا کہ حکمت سنت ہی ہے۔
(خازن، البقرۃ، تحت الآیۃ: ۱۲۹، ۱ /
۹۲)
*🌹👈
{وَ یُزَكِّیْهِمْ: اور انہیں خوب پاکیزہ فرما دے۔}*
ستھرا کرنے کے یہ معنی ہیں کہ نفس کو گناہوں کی
آلودگیوں ، شہوات و خواہشات کی آلائشوں اور ارواح کی کدورتوں سے پاک و صاف کرکے
آئینہ دل کو تجلیات و انوارِ الہٰیہ دیکھنے کے قابل کردیں تاکہ اسرارِ الہٰی اور
انوارِ باری تعالیٰ اس میں جلوہ گر ہوسکیں۔
*تمام غوث، قطب، ابدال،اولیاء ، اصفیاء، صوفیاء، فقہاء و علماء
کا تزکیہ اِسی مقدس بارگاہ سے ہوتا ہے۔*
▪
اعلی حضرت رَحْمَۃُاللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں :
*آسمان خوان ، زمین خوان ، زمانہ مہمان*
*صاحب ِ خانہ لقب کس کا ہے آقا تیرا*
*🍁👈
{وَ مَنْ یَّرْغَبُ: اور جو منہ پھیرے۔}*
علماء یہود میں سے حضرت عبداللہ بن سلام رَضِیَ
اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے اسلام لانے کے بعد اپنے دو بھتیجوں مہاجر و سلمہ کو
اسلام کی دعوت دی اور ان سے فرمایا کہ تم کو معلوم ہے کہ اللہ تعالیٰ نے توریت میں
فرمایا ہے کہ:
*میں اولادِ اسمٰعیل سے ایک نبی پیدا کروں گا جن کا نام احمد
ہوگا ،جو اُن پر ایمان لائے گا وہ کامیاب ہے اور جو ایمان نہ لائے گا وہ ملعون ہے۔*
💥👈
یہ سن کر سلمہ ایمان لے آئے اور مہاجر نے اسلام قبول
کرنے سے انکار کردیا ۔اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرما کر ظاہر کردیا کہ:
*جب حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے خود اس
رسول معظم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کے مبعوث ہونے کی دعا
فرمائی تو جواُن کے دین سے پھرے وہ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام
کے دین سے پھرا۔*
⭕👈
اس میں یہود و نصاریٰ اور مشرکینِ عرب پر اشارۃً کلام ہے
جو اپنے آپ کوفخر کے طور پر حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی طرف
منسوب کرتے تھے کہ جب یہ لوگ دین ابراہیمی سے پھر گئے تو پھر ان کی عظمت و شرافت
کہاں رہی۔
*(جمل، البقرۃ، تحت الآیۃ: ۱۳۰، ۱ /
۱۶۱-۱۶۲)*
🌴👈
یہ بھی معلوم ہوا کہ سچے دین کی پہچان یہ ہے کہ وہ سلف
صالحین کا دین ہو، یہ حضرات ہدایت کی دلیل ہیں ، اللہ تعالیٰ نے حقانیت اسلام کی
دلیل یہاں دی کہ وہ ملت ابراہیمی ہے۔
*🏵👈
{اِصْطَفَیْنٰهُ: ہم نے اسے چن لیا۔}*
اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ
وَالسَّلَام کو رسالت و خُلت کیلئے چن لیا یعنی آپ کواپنا رسول اور خلیل بنایا۔
*💠"••
══ ༻◉مدینـــــــه◉༺ ══ ••"💠*
*🌸💥‼عاجِزَانہ مَدَنی اِلتجاء‼💥🌸*
اللّٰه پاکﷻ کی رضا اور ثواب کی نیت سے اس تفسیر
کو دوسرے گروپس میں شیئر کیجئے۔
🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁
*╭┄┅─══════════════─┅┄╮*
*༻◉فیضانِ تفسیر القرآن جاری
رہے گا◉༺*
*╰┄┅─══════════
════─┅┄╯*
🌱🌱🌱🌱🌱🌱🌱🌱🌱🌱🌱
No comments:
Post a Comment