Sharia Question: Why not prostrate at the funeral prayer?

Sharia Question:
Why not prostrate at the funeral prayer?

 Sharia Answer:
In fact, there is no prayer, no prayer, but prayer is forgiveness. Therefore, it does not have Surah Fatiha, Surat Milan, Ruku, Sajdah, Jalsa and Quda.

The Quran Surah says:

وَلاَ تُصَلِّ عَلَى أَحَدٍ مِّنْهُم مَّاتَ أَبَدًا وَلاَ تَقُمْ عَلَىَ قَبْرِه إِنَّهُمْ كَفَرُواْ بِاللّهِ وَرَسُولِهِ وَمَاتُواْ وَهُمْ فَاسِقُونَo

And you should never pray at any of those (hypocrites) who die, nor do you stand at his grave (because it is a blessing to step somewhere else). They are not entitled to your mercy). Surely they disbelieved with Allah and His Messenger (peace and blessings of Allaah be upon him) and they died while they were disobedient.
Tawbah, 9: 84

In another place, Allah says:
(interpretation of the meaning):

خُذْ مِنْ أَمْوَالِهِمْ صَدَقَةً تُطَهِّرُهُمْ وَتُزَكِّيهِم بِهَا وَصَلِّ عَلَيْهِمْ إِنَّ صَلاَتَكَ سَكَنٌ لَّهُمْ وَاللّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌo

Receive charity (zakat) from their wealth so that you may purify them from this (charity) and bless them (in the purity of faith and wealth) and pray for them. Your prayer is a (comforting) comfort for them, and Allah is All-Hearing, All-Knowing.
AL-Tobawah, 9: 103

In the above Quran Surah verses, there is no prayer or prayer. Therefore, prayer is the forgiveness of a funeral prayer. So it is not prostration.

سوال:نماز جنازہ میں سجدہ کیوں‌ نہیں‌ ہے؟


جواب:
اصل میں یہاں صلوۃ بمعنی نماز نہیں ہے، بلکہ بمعنی دعائے مغفرت ہے۔ اس لیے اس میں سورۃ فاتحہ، سورت ملانا، رکوع، سجدہ، جلسہ اور قعدہ وغیرہ نہیں ہیں۔


قرآن پاک میں ہے:

وَلاَ تُصَلِّ عَلَى أَحَدٍ مِّنْهُم مَّاتَ أَبَدًا وَلاَ تَقُمْ عَلَىَ قَبْرِه إِنَّهُمْ كَفَرُواْ بِاللّهِ وَرَسُولِهِ وَمَاتُواْ وَهُمْ فَاسِقُونَo

اور آپ کبھی بھی ان (منافقوں) میں سے جو کوئی مر جائے اس (کے جنازے) پر نماز نہ پڑھیں اور نہ ہی آپ اس کی قبر پر کھڑے ہوں (کیونکہ آپ کا کسی جگہ قدم رکھنا بھی رحمت و برکت کا باعث ہوتا ہے اور یہ آپ کی رحمت و برکت کے حق دار نہیں ہیں)۔ بیشک انہوں نے اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ کفر کیا اور وہ نافرمان ہونے کی حالت میں ہی مر گئےo
التوبہ، 9 : 84

دوسرے مقام پر ارشاد باری تعالی ہے:


خُذْ مِنْ أَمْوَالِهِمْ صَدَقَةً تُطَهِّرُهُمْ وَتُزَكِّيهِم بِهَا وَصَلِّ عَلَيْهِمْ إِنَّ صَلاَتَكَ سَكَنٌ لَّهُمْ وَاللّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌo

آپ ان کے اموال میں سے صدقہ (زکوٰۃ) وصول کیجئے کہ آپ اس (صدقہ) کے باعث انہیں (گناہوں سے) پاک فرما دیں اور انہیں (ایمان و مال کی پاکیزگی سے) برکت بخش دیں اور ان کے حق میں دعا فرمائیں، بیشک آپ کی دعا ان کے لئے (باعثِ) تسکین ہے، اور اﷲ خوب سننے والا خوب جاننے والا ہےo
التوبہ، 9 : 103

مذکورہ بالا آیات میں صلوۃ بمعنی نماز نہیں ہے۔ لہذا نماز جنازہ سے مراد دعائے مغفرت ہے۔ اس لیے اس میں سجدہ نہیں ہے۔



No comments:

Post a Comment